مہر خبررساں ایجنسی نے شہاب نیوز کے حوالے سے کہا ہے کہ گذشتہ 14 مہینوں کے دوران نتن یاہو نے امریکہ اور مغربی ممالک کی حمایت کے ساتھ غزہ پر زمینی اور فضائی جارحیت کی لیکن اس کے باوجود اپنے اہداف کے حصول میں بری طرح ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔
حماس اور جہاد اسلامی ایک سال سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود پوری طرح کھڑی ہیں اور صہیونی فوج کو موثر جواب دے رہی ہیں۔ صہیونی مبصرین نے اس حقیقت کا اعتراف شروع کیا ہے کہ غزہ میں مقاومت کو ختم کرنا یا شکست دینا صہیونی حکومت کے بس میں نہیں ہے۔
فلسطینی امور کے صہیونی مبصر میخائل میلسٹائن نے کہا ہے کہ حقیقت یہ ہے کہ اسرائیل ایک وسیع جنگ میں پھنس چکا ہے جس کا نتیجہ واضح نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں مقاومت کو شکست دینا یا گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنا اسرائیل کے لئے ممکن نہیں ہے
میلسٹائن نے کہا کہ غزہ کے عوام نے کسی بھی موڑ پر حماس کے خلاف کوئی مظاہرہ نہیں کیا اسی وجہ سے ہر علاقے میں حماس صہیونی فوج کا ڈٹ کر مقابلہ کررہی ہے۔
آپ کا تبصرہ